- فتوی نمبر: 10-243
- تاریخ: 02 نومبر 2017
- عنوانات: مالی معاملات > منتقل شدہ فی مالی معاملات
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زید (فرضی نام)2012ء سے اب تک کبھی ملازمت پر گیا نہیں اور نہ آئندہ جانے کا ارادہ ہے، اور تنخواہ مسلسل لے رہا ہے۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ اب تک زید جو تنخواہ لے چکا ہے اس کا کیا حکم ہے۔ اگر ناجائز ہے تو اس کا تدارک کیسے ہو؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں زید کے لیے ملازمت پر جائے بغیر تنخواہ لینا جائز نہیں۔ زید اب تک جو تنخواہ لے چکا ہے اس کے بارے میں وہ خود بتائے کہ اس کے ذہن میں اس کے تدارک کی ممکنہ صورتیں کیا کیا ہیں۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved