• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

بھائیوں کے نام سے زمین خریدنا

استفتاء

ہمارے والد صاحب چوہدری **** کا 1970ء میں انتقال  ہوا، ان کے دو بیٹے اور دو بیٹیوں نے اپنا حصہ اسی وقت علیحدہ کر لیا ہے۔ اولاد پہلی بیوی سے تھی جو بیوی کہ والد صاحب کی زندگی میں ہی وفات پا گئی تھی۔ باقی ہم 7 بھائی اور والدہ کا حصہ اکٹھا ہی رہا اور بڑے بھائی اس کا نظم چلاتے رہے والد صاحب کی میراث میں بادامی باغ میں کچھ زمین تھی جو ہم نے فروخت کر کے قصور کے پاس زرعی زمین لے لی، اور وہ ساری زمین بڑے بھائی اور والدہ کی نگرانی میں چلتی رہی، اسی کی آمدنی سے ہم سب بھائیوں کی پڑھائی اور شادیوں کے خرچے بھی نکالے گئے ، ایک بھائی نے بڑے بھائی سے پیسے لے کر اپنا علیحدہ کاروبار کر لیا، یہ پیسے بہت زیادہ نہیں تھے، ان کا میراث میں بننے والا حصہ اس سے کہیں زیادہ تھا۔ باقی بھائیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اپنا کاروبار علیحدہ علیحدہ کر لیا، اور وہ زرعی زمین بڑے بھائی کے پاس رہی، اب بڑے بھائی کا بھی انتقال ہو گیا ہے۔ بڑے بھائی نے اسی زمین سے اپنی اولاد کی شادیاں بھی کیں اور وہ دیگر اخراجات نکالنے کے ساتھ ساتھ مزید زمین بھی خریدتے رہے۔

اب سوال یہ ہے کہ ہماری اس جائیداد کی تقسیم کس طرح ہو گی؟ جو زمین اسی زرعی زمین کی آمدنی سے خریدی گئی ہے اس کا کیا ہو گا؟ میراث میں آئے گی یا بڑے بھائی کی تصور ہو گی؟ اور ایک بھائی نے جو اسی زرعی زمین کی آمدنی سے اپنا علیحدہ کاروبار کیا اس کا کیا ہو گا؟ بڑے بھائی کے بیٹے کا کہنا ہے کہ جس طرح ان کے باقی بھائیوں نے اپنے کاروبار سے اپنی ذاتی پراپرٹی بنائی ہے اگر وہ بھی اپنا کام علیحدہ کرتے تو وہ بھی بہت کچھ بنا سکتے تھے، لیکن انہوں نے یہ سب نہیں کیا۔

نوٹ: بڑےبھائی نے جو زرعی زمین مزید خریدی وہ ہم سب بھائیوں کے نام کرواتے رہے لیکن کچھ پلاٹیں علیحدہ اپنے نام سے بھی خریدے ہیں، ان کی تقسیم ہو گی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

قصور کی قریب والی زمین کی پیداوار سے جو مختلف زمینیں خریدی مختلف بھائیوں کے نام سے خریدی گئی ہیں وہ ان کی ہیں اور اپنے نام سے خریدی ہیں وہ بڑے بھائی کی اپنی ہیں، کیونکہ نام سے خریدنے سے بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ بھائیوں کو علیحدہ نام کر کے زمین

سے مراد ان کی ملکیت میں دینا ہے، البتہ قصور والی زمین سب کی مشترکہ ہے۔

باقی بھائیوں نے اپنی ذاتی محنت اور سرمائے سے جو کاروبار بنایا ہے وہ میراث میں شامل نہیں ہو گا۔

میراث کی تقسیم کا طریقہ یہ ہے کہ بیوی کا آٹھواں حصہ نکالنے کے بعد باقی میراث سب بیٹوں میں برابر تقسیم ہو گی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved