- فتوی نمبر: 14-128
- تاریخ: 05 اپریل 2019
- عنوانات: عبادات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
میں ایک میڈیسن کی فیکٹری میں کام کرتا ہوں وہاں سیرپ اور ڈراپ بنتے ہیں جن میں الکوحل استعمال ہوتا ہے۔ میرا کام جو مال ایکسپائر ہو جائے، اس کو ضائع کرنا ہے ۔اس کی وجہ سے وہ ڈراپ وغیرہ کپڑوں پر گر جاتا ہے تو کیا کپڑے ناپاک ہو جاتے ہیں؟ کیا ان میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟ ایک دوست نے کہاہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ الکوحل تو پینا حرام ہے اگر کپڑوں پر لگ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
چار قسم کی شرابوں سے حاصل کرده الکوحل حرام بهی ہے اور ناپاک بهی ہے :
(۱)انگور کی کچی شراب (۲)انگور کی پکی شراب (۳) منقیٰ کی شراب (۴) کھجور کی شراب ۔جو الکوحل ان چار شرابوں کےعلاوه سے حاصل کیا گیا ہو وہ بعض اہل علم کے نزدیک نا پاک نہیں۔ لہذاجن چیزوں کے استعمال میں عام ابتلاء ہو یا وہ چیزیں بطور دواء کے استعمال ہوتی ہوں ان میں ان بعض اہل علم کے قول کو اختیار کرنے کی گنجائش ہے۔ دوائیوں میں جو الکوحل استعمال ہوتا ہے وہ عموماً مذکورہ چار شرابوں کےعلاوہ سے حاصل کیا جاتا ہے ۔لہٰذا اگر کسی کے کپڑوں پر دوائیوں میں استعمال ہونے والا الکوحل گر جائے تو عام ابتلاء کی وجہ سے ان کپڑوں میں نماز پڑھنا جائز ہے۔
قال في تكملة فتح الملهم (3/ 342):
و أما غير الأشربة الأربعة فليست نجسة عند الإمام أبي حنيفة رحمه الله، و بهذا يتبين حكم الكحول المسكرة (Alcohols) التي عمت بها البلوى اليوم، فإنها تستعمل في كثير من الأدوية و العطور، و المركبات الأخرى، فإنها إن اتخذت من العنب أو التمر فلا سبيل إلى حلتها أو طهارتها، و إن اتخذت من غيرها فالأمر فيها سهل على مذهب أبي حنيفة رحمه الله تعالى، و لا يحرم استعمالها للتداوي أو لأغراض مباحة أخرى ما لم تبلغ حد الإسكار لأنها إنما تستعمل مركبة مع المواد الأخرى، و لا يحكم بنجاستها أخذاً بقول أبي حنيفة رحمه الله.
و إن معظم الكحول التي تستعمل اليوم في الأدوية و العطور و غيرها، لا تتخذ من العنب أو التمر، إنما تتخذ من الحبوب أو القشور أو البترول وغيره، كما ذكرنا في باب بيع الخمر من كتاب البيوع. و حينئذ هناك فسحة في الأخذ بقول أبي حنيفة عند عموم البلوى، و الله سبحانه أعلم
و فيه أيضاً:
و الذي يظهر لي أن معظم هذه الكحول لا تصنع من العنب بل تصنع من غيرها و راجعت له دائرة المعارف البرطانية المطبوعة 1950 (1/ 544) فوجدت فيها جدولاً للمواد التي تصنع منها هذه الكحول، فذكر في جملتها العسل و الدبس و الحب و الشعير و الجودار و عصير أناناس (التفاح الصنوبري) و السلفات و الكبريتات. و لم يذكر فيها العنب و التمر. (1/ 349)۔۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved