• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دکان کے سامنے فٹ پاتھ کی جگہ پر موٹر سائیکلوں کا کام کرنا اور یومیہ 100 دکاندار کو دینا

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں موٹر سائیکلوں کا کام فٹ پاتھ پر بیٹھ کر کرتا ہوں، اور جس دکان کے سامنے فٹ پاتھ ہے، میں اس دکاندار کو ہر روز 100 روپے کرایہ دیتا ہوں، اور اپنا سارا سامان اس دکاندار کی دکان میں رکھتا ہوں۔ آیا کہ شریعت میں میرا فٹ پاتھ پر بیٹھ کر کام کرنا کیسا ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

فٹ پاتھ چونکہ راستے کا ہی حصہ ہے اور پیدل چلنے والوں کے لیے چھوڑا جاتا ہے، اس لیے اصل تو یہ ہے کہ فٹ پاتھ پر کوئی ایسا کام نہ کیا جائے کہ جس سے راستہ چلنے والوں کو تکلیف ہو۔ لیکن چونکہ اس میں عموم بلویٰ بھی ہے اور راستہ چلنے والوں کے لیے بھی گذرنے  کی صورت عموماً نکل ہی آتی ہے، اور خود گورنمنٹ بھی اس میں تساہل اور چشم پوشی سے کام لیتی ہے۔ اس لیے فٹ پاتھ پر

کام کرنے کی گنجائش ہے۔

البتہ جس دکان کے سامنے فٹ پاتھ ہے اس دکان والے کو یومیہ 100 روپے کرایہ دینا تو اس کے بارے میں یہ تفصیل ہے کہ اگر تو یہ کرایہ دکان میں رات کو سامان رکھوانے کا ہے تو جائز ہے۔ اور اگر محض اپنی دکان کے سامنے فٹ پاتھ پر کام کرنے کی اجازت کے ہیں تو جائز نہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved