• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

امام اور مقتدی کے درمیان دیوار حائل ہو

  • فتوی نمبر: 4-53
  • تاریخ: 12 مئی 2011

استفتاء

جیل کے اندر بعض قیدیوں کو چکیوں/ کال کوٹھریوں میں بند کر دیا جاتا ہے۔ جو ایک دوسرے کے قریب ہوتی ہیں۔ ان کی آواز ایک دوسرے کو سنائی دیتی ہے۔ لیکن ایک دوسرے کو دیکھ نہیں سکتے۔ ان حالات میں اگر وہ جماعت سے نماز پڑھنا چاہیں تو ان کی نماز ہوجائے گی؟ٍٍ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر مقتدی صفیں بنا کر کھرے ہوں اور بیچ میں دیوار کے علاوہ کوئی حجاب نہ ہو ور امام کے انتقالات یعنی رکوع، قومہ، سجدہ، جلسہ وغیرہ کا علم مقتدیوں کو ہو تو جماعت سے نماز پڑھنا صحیح ہے۔

قال في الدر: و علمه بانتقالاته . ( و تحته في الشامية ) أي بسماع أو رؤية للإمام أو بعض المقتدين رحمتي. و إن لم يتحد المكان. ( در مع الشامي: 2/ 339 )

قال قاضيخان … أما في البيت مع المسجد لم يتخلل إلا الحائط فلم يختلف المكان و عند اتحاد المكان يصح الاقتداء إلا اشتبه عليه حال الإمام. رد المحتار: 2/403 ) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved