- فتوی نمبر: 2-223
- تاریخ: 14 جون 2009
- عنوانات: مالی معاملات > امانت و ودیعت
استفتاء
میں نے زمانہ ملازمت اپنی اور اپنے بڑے برخوردار کی کمائی آمدن سے 10۔15 سال پہلے کچھ جائیداد اپنی خوشی اور رضا کے ساتھ بغیر اکراہ کے اپنے بچوں کے نام لگوادی۔ یعنی رجسٹری کروادی تھی۔کیا اب میں وہ اپنے بیٹوں سے واپس لے سکتاہوں جبکہ ابھی تک میں نے باضابطہ اپنی اولاد کو بٹھاکرکوئی جائیداد تقسیم نہیں کی اور مالک وقابض نہیں بنایا جیساکہ عرف میں بچوں کو بٹھاکر جائیداد تقسیم کی جاتی ہے۔
اور یہ بھی فرمادیں کہ شرعاً وعرفاً جائیداد کی رجسٹری کی کیا حیثیت ہے ؟ کیا جس کے نام رجسٹری کروادی وہی شرعاً وعرفاً مالک بن جاتاہے ؟ کیا شریعت اس کو قابض و مالک تسلیم کرتی ہے ؟ یا نہیں ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
محض نام لکھنے یا لگوانے میں ملکیت نہیں آتی۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved