• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

لے پالک کا شرعاً حصہ

استفتاء

ایک عورت نے کسی سے بچہ لیکر پالا ہے اور اس عورت کی جائیداد ہے اور اس عورت کے سسرال والے کہتے ہیں کہ وہ جائیداد کا حصہ ہے۔ آیا متبنی وارث ہوتا ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

لے پالک متبنی شرعاً اپنے ( سرپرست ) مدعی کا وارث نہیں ہوتا۔ جیسا کہ احکام القرآن میں ہے:

المتبنٰى لا يلحق في الأحكام بالابن فلا يستحق الميراث و لايرث عنه المدعي. ( 291/ 3 )

البتہ یہ عورت چاہے تو اپنی زندگی میں اپنے لے پالک کو ہدیہ دے سکتی ہے اور اس کے لیے ایک تہائی ترکہ کی وصیت بھی کرسکتی ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved