- فتوی نمبر: 5-266
- تاریخ: 26 نومبر 2012
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ایک بے اولاد جوڑے نے لے پالک لڑکے کی ولدیت اپنے نام پر منسوب کر رکھی تھی۔ چند روز ہوئےبیوی کا انتقال ہو گیا ہے۔ مرحومہ کی ذاتی ملکیت ایک مکان ہے۔ مرحومہ کے خاوند اور لے پالک لڑکے کے علاوہ ایک بھائی بھی ہے۔ مرحومہ کی وراثت ورثاء میں کیسے تقسیم ہوگی؟ کیا وراثت میں بھائی کو بھی حصہ ملے گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
وراثت صرف نسبی رشتہ داروں کو ملتی ہے۔ لے پالک لڑکا نسبی رشتہ دار نہیں لہذا اس کو وراثت سے کچھ نہیں ملے گا۔کل مال کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصہ خاوند کو اور ایک حصہ بھائی کو ملے گا۔ صورت تقسیم یہ ہے:
2
خاوند بھائی لے پالک
2/1 عصبہ محروم
1 1
© Copyright 2024, All Rights Reserved