- فتوی نمبر: 23-144
- تاریخ: 30 اپریل 2024
- عنوانات: مالی معاملات > منتقل شدہ فی مالی معاملات
استفتاء
میں سکولوں کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ لاک ڈاؤن پیریڈ کے دوران سکولوں کی فیسیں وصول کی جا رہی ہیں جہاں طلباء نے اس وقت سکولوں میں تعلیم حاصل نہیں کی تھی۔ میں کشمیر سے ہوں ،جہاں ہم نے چھ ماہ سے لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے، حلال آمدنی ہے یا حرام؟ کیونکہ اس صورتحال میں کوئی مطالعہ نہیں ہے, تو کیا یہ سکولوں کی حلال آمدنی ہے؟
وضاحت مطلوب ہے کہ آپ کو اس سوال کی کیا ضرورت پیش آ رہی ہے؟
جواب وضاحت : اس لیے کہ ہمارے سکولوں میں بہت سے غریب بچے زیر تعلیم ہیں اور مجھے اس سلسلے میں آپ کا جواب ان کو بھیجنا ہے ۔شریعت کے مطابق اور حالات کے پیش نظر آپ رہنمائی فرما دیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سکولوں میں عموماً معاہدہ سالانہ ہوتا ہے ،لہذا لاک ڈاؤن کے دوران بھی فیس لینا حلال ہے۔اگربچوں کےسرپرست فیس نہ دیناچاہیں تو داخلہ ختم کروادیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقظ واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved