- فتوی نمبر: 3-384
- تاریخ: 05 مارچ 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > منتقل شدہ فی خاندانی معاملات
استفتاء
میرے بڑے بھائی کا بیس سال پہلے انتقال ہوا۔ انتقال کے وقت ورثاء میں ان کی بیوی ، تین لڑکیاں ( جو کہ شادی شدہ ہیں ) اور چار بھائی تھے۔ جن میں تین کا بعد میں انتقال ہوا، اور ایک بھائی زندہ ہے۔ بعد میں انتقال کرنے والے بھائی**کی اولاد میں چار لڑکے اور دو لڑکیاں ، بھائی**کی اولاد میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی اور بھائی** مرحوم کی اولاد میں ایک لڑکا اور دو لڑکیاں اور بھائی**( حیات ) کی اولاد میں چار لڑکے اور تین لڑکیاں موجود ہیں۔ مکان 85 لاکھ کا فروخت ہو گیا ہے۔ وراثت کی تقسیم کیسے ہوگی؟
نوٹ: **کی بیوی کا انتقال شوہر سے پہلے ہوا۔**کی بیوی کا شوہر کے بعد انتقال ہوا۔ جبکہ ** کی بیوی حیات ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں 85 لاکھ میں سے میت کی بیوی کو 1062500 روپے، ان کی ہر لڑکی کو 1888889 روپے، بھائی** (جو کہ حیات ہیں) کو 442708 روپے، مرحوم بھائی**کے ہر لڑکے کو 88542 روپے اور ہر لڑکی کو 44270 روپے، مرحوم بھائی ** کے لڑکے کو 295139 روپے، اور لڑکی کو 147569 روپے، اور مرحوم بھائ** کی بیوی کو 55339 روپے، لڑکے کو 19385 روپے اور ہرلڑکی کو 96842 روپے ملیں گے۔
نوٹ:**مرحوم کی بیوی کا چونکہ شوہر سے پہلے انتقال ہوا اس لیے ان کا حصہ میراث میں نہیں بنتا۔ اور *** مرحوم کی بیوی کا حصہ اگرچہ میراث میں بنتا ہے لیکن چونکہ وہ فوت ہوگئی ہیں اس لیے ان کا حصہ ان کی اولاد کو مل گیا۔ جبکہ** مرحوم کی بیوی چونکہ حیات ہیں اس لیے ان کا حصہ خود ان ہی کو ملے گا۔ صورت تقسیم یہ ہے:
24×12=228 مف 85 لاکھ
بیوی 3لڑکیاں 4 بھائی
***
3×12 16×12 5×12
36 192 60
36 64+64+64 15+15+15+15
1062500 1888889ہر لڑکی کو 4427708 ہر بھائی کو
10 ** مف 442708 روپے
4 لڑکے 2لڑکیاں
8 2
2+2+2+2 1+1
88542 ہر لڑکی کو 44270 ہر لڑکی کو
3** مف8 44270
لڑکا لڑکی
2 1
295139 147569
8×4=32 ** مف 442708
بیوی لڑکا 2لڑکیاں
8 / 1 باقی
1×4 7×4
4 28
4 14 7+7
55339 193685 96842 ہر لڑکی کو فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved