- فتوی نمبر: 27-25
- تاریخ: 04 جولائی 2022
- عنوانات: حظر و اباحت > نام رکھنے سے متعلق
استفتاء
میرا سوال یہ ہے کہ محمد رسول نام رکھنا کیسا ہے؟ اس میں شرعی کوئی قباحت تو نہیں ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
محمد رسول نام رکھنا درست نہیں، لہٰذا صرف محمد نام رکھا جائے یا کوئی اور نام رکھا جائے۔
فتاویٰ محمودیہ (19/382) میں ہے:
سوال : کسی کا نام 1۔عبدالحبیب، 2۔ یا غلام نبی، 3۔ یا غلام مصطفی، 4۔ یا عبدالنبی، 5۔ یا عبدالرسول، 6۔ یا محمد رسول، 7۔ یا شیخ محمد، 8 یا صرف محمد، 9 یا صرف احمد یا رب الدین وغیرہ اس قسم کے نام شرعاً رکھنا کیسا ہے؟۔۔۔۔۔۔۔۔ الخ
جواب: ان میں 9،8،7،3،2نام درست ہیں باقی نام رکھنا مکروہ ہے۔۔۔۔۔۔ الخ
فتاوی محمودیہ(19/379) میں ہے:
سوال: کسی بچے کا نام ” محمد رسول اللہ” "موسیٰ کلیم اللہ” یا "حضرت رسول اللہ” رکھنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: "محمد، موسیٰ، کلیم اللہ "جدا گانہ تینوں نام رکھنا درست ہے۔ "رسول اللہ، محمد رسول اللہ، موسیٰ کلیم اللہ” نام نہ رکھے جائیں۔
فتاوی دارالعلوم دیوبند(16/351) میں ہے:
سوال: محمد نبی، احمد نبی، عبد النبی یہ نام رکھنے جائز ہیں یا نہیں؟
جواب: یہ نام رکھنا اچھا نہیں ہے، محمد احمد بلا وصف نبی کے نام رکھنا چاہیے، یا عبداللہ، عبدالرحمٰن، عبدالرحیم وغیرہ اسماء رکھنے چاہئیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved