• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نماز میں بغیر ہونٹ ہلائے قراءت کرنے کا حکم

استفتاء

اگر کوئی شخص نماز پڑھتے وقت ہونٹ ہلائے بغیر منہ میں زبان کو حرکت دے کر  نماز پڑھے تو ایسے شخص کی نماز کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نماز میں قراءت کرنا فرض ہے اور جب قراءت کی جائے تو ہونٹ ضرور ہلتے ہیں لہٰذا یہ بات ممکن نہیں کہ آدمی زبان کو حرکت دے کر نماز پڑھے(قراءت وغیرہ کرے) اور ہونٹوں کو حرکت ہی نہ ہو ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ وہ در اصل زبان سے قراءت وغیرہ کر ہی نہیں رہا، لہٰذا اگر ایسی صورتحال ہے تو نماز نہ ہوگی۔

حاشيہ ابن عابدين (1/ 461)میں ہے:

القراءة ‌فرض ومحلها القيام من حيث هو، فإذا ضاق وقتها بأن لم يقرأ في الأوليين صار الترتيب بينها وبين الركوع فرضا لعدم إمكان تداركه.

الدر المختار  (1/ 535)میں ہے:

(المخافتة إسماع نفسه) ومن بقربه؛ فلو سمع رجل أو رجلان فليس بجهر، والجهر أن يسمع الكل خلاصة (ويجري ذلك) المذكور (في كل ما يتعلق بنطق كتسمية على ذبيحة ووجوب سجدة تلاوة وعتاق وطلاق واستثناء) وغيرها.

وقال ابن عابدين:أدنى المخافتة إسماع نفسه أو من بقربه من رجل أو رجلين مثلا، وأعلاها تصحيح الحروف كما هو مذهب الكرخي، ولا تعتبر هنا في الأصح.وأدنى الجهر إسماع غيره ممن ليس بقربه كأهل الصف الأول، وأعلاه لا حد له فافهم.

حاشيۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح ص(219) میں ہے:

وقال الكرخي ‌القراءة ‌تصحيح ‌الحروف وإن لم يكن صوت بحيث يسمع والصحيح خلافه قاله المحقق الكمال ابن الهمام رحمه الله تعالى: اعلم أن القراءة وإن كانت فعل اللسان لكن فعله الذي هو كلام والكلام بالحروف.

حاشیۃ الطحطاوی علی در المختار(1/234) میں ہے:

(قوله: أدنى المخافتة الخ) وأعلاها أى اشدها خفاء تحصيل الحروف فقط كذا فى القهستانى

آپ کے مسائل اور ا ن کا حل(3/380) میں ہے:

سوال: آج کل مساجد میں بہت سے حضرات اس طرح نماز پڑھتے ہیں کہ ان کے ہونٹ بالکل نہیں ہلتے اور ساری نماز اسی طرح ادا کرتے ہیں غالباً دل ہی دل میں پڑھتے ہیں،کیا اس طرح نماز ادا ہو جاتی ہے؟

جواب: نماز میں قراءت فرض ہے،التحیات واجب ہے،اور دوسری تسبیحات سنت ہیں۔ جب آدمی قراءت کرے یا کچھ پڑھے تو اس کے ہونٹ لازما حرکت کریں گے،جو شخص اس طرح نماز پڑھتا ہے کہ اس کے ہونٹ تک نہیں ہلتے اس کی قراءت صحیح نہیں،گویا دل میں پڑھتا ہے،زبان سے نہیں پڑھتا،ایسے شخص کی نماز نہیں ہوتی۔ نماز میں زبان سے پڑھنا ضروری ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved