- فتوی نمبر: 1-26
- تاریخ: 30 نومبر 2004
- عنوانات: عبادات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
محترم ایک مسئلہ سے عرصہ سے واسطہ ہے مگر مناسب جگہ اور آدمی کے میسر نہ ہونے کی وجہ سے معلوم نہ کر سکا۔ امید ہے جواب مرحمت فرمائیں گے۔ صورت حال یہ ہے کہ مجھے وضو اور استنجا کے بعد اطمینان نہیں ہوتا کہ پیشاب کا قطرہ کنٹرول ہوگا کہ نہیں؟ اس لیے بچنے کی خاطر میں پیشاب کی نالی کو کپڑے سے باندھ لیتا ہوں تاکہ پیشاب کا قطرہ نہ گرے۔ آیا اس صورت میں وضو اور پاکی قائم رہی ہے جبکہ کبھی کبھار قطرہ نالی میں موجود ہو اور آگے مقام اخراج سے باہر نہ نکل سکے۔ اس کے بارے میں تسلی بخش جواب اور مشورہ درکار ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
صورت مسئولہ میں سائل کو چاہیے کہ پیشاب سے فراغت کے بعد کھڑے ہو کر کھانسی کرے یا ٹانگ کو جھٹکا دے اس سے قطرے نکل جائیں گے۔ اگر اس تدبیر سے نہ نکلیں تو پھر یہ کرے کہ پاخانے کے مقام سے خصیتین کی طرف رگوں کو سونتے اور پھر پیشاب کی نالی کو سونت دے۔ اس کی وجہ سے نالی اور رگوں میں جو قطرے ہوں گے وہ باہر نکل جائیں گے اس کے بعد استنجا کرکے وضو کر لے اور مزید شک میں نہ پڑے۔ جیسا کہ فتاویٰ شامی میں ہے:
فإذا فرغ يعصر ذكره من أسفله إلى الخشفة. ( 1/ 616 ط: بیروت) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved