• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

صاد کی جگہ زا پڑھنے سے نماز کا حکم

استفتاء

میں قطر میں ہوں یہاں ایک صومالی حافظ نماز پڑھارہاتھاتو اس نے صراط الذین میں ص کی جگہ (ض )پڑھایعنی (ظ)والا اداکیا دال والا تلفظ ادا نہیں کیا اور باقی قرائت بھی اس نے دوسرے قراءت کی طرح کیا  اور اس نے یہ ضراط الذین قصد سے پڑھا کہ یہ بھی ایک قرائت ہے  ایا ہماری نماز فاسد تو نہیں ہوئی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

صاد کی جگہ ضاد پڑھنا ایک قراءت ہے لہذا مذکورہ صورت میں نماز درست ہوئی ہے۔

محیط البرہانی(2/62)میں ہے:

ولوقرءاهدناالسراط المستقيم بالسين،اوبالزاء الخالصة،اوبالضاد التي بين الزاءوالسين، لاتفسد صلاته لان هذه قراءة مشهورة.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved