- فتوی نمبر: 8-138
- تاریخ: 17 جنوری 2016
- عنوانات: مالی معاملات > منتقل شدہ فی مالی معاملات
استفتاء
*** اپنا مال ڈیلروں کو فروخت کرتی ہے پھر آگے عام گاہکوں کو وہ خود فروخت کرتے ہیں اگر *** کی پراڈکٹ میں کوئی شکایت آجائے تو *** اپنے بندے کو کلائنٹ کے پاس بھیجتی ہے تاکہ خرابی دیکھی جائے، اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ خرابی پراڈکٹ کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ یا توپلمبر نے اس کو صحیح طریقے سے لگایا نہیں ہوتا مثلاً PPRپائپ لگایا جس میں ہیٹر کے ذریعے جوائنٹ لگایا جاتا ہے ،پلمبر نے جوائنٹ صحیح طریقے کے مطابق نہیں لگائے یا بعض اوقات یوں ہوتا ہے کہ اس مقصد کیلئے جو موزوں پائپ تھا اس کے بجائے کلائنٹ نے وہاں ہلکے درجے کا پائپ لگایا ہوتا ہے جس سے خرابی یعنی لیکیج وغیرہ پیدا ہو جاتی ہے تو ان صورتوں میں بھی یعنی جب کہ *** کی پراڈکٹ میں کوئی مسئلہ نہ ہو بلکہ اس کو صحیح طریقے کے مطابق استعمال نہ کیا گیا ہو ،*** ڈیلر اور اس کے کلائنٹ کے ساتھ مدد (Favour)کرتی ہے ۔بعض اوقات اس کو دوسرا مال آدھی قیمت پر دے دیتی ہے اور اپنے تربیت یافتہ بندے بھیجتی ہے تاکہ صحیح طریقے کے مطابق پائپ لگایا جائے اور ان خدمات کے چارجزبھی وصول نہیں کیے جاتے۔ البتہ اگر *** کی پراڈکٹ میںکوئی مسئلہ ہو تو اس صورت میں *** وہ پراڈکٹ واپس لے لیتی ہے اور اس کے بدلے دوسری پراڈکٹ دے دیتی ہے ۔ مذکورہ بالا معاملے کا شرعاً کیا حکم ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ معاملہ شرعاً جائز اور درست ہے۔
(١) قال تبارک و تعالیٰ: (البقرہ: ١٩٥)
واحسنوا انَّ اللّٰه یحِب المحسنین۔
(٢) الصحیح للبخاري: (ص ١٦٢، باب السهولة و السماحة في الشراء و الَبیع)
رحم الله عبداً سمحًا إذا باع سمحًا إذَا اشتریٰ سمحًا إذا اقتضیٰ.
(٣) شعب الایمان بیهقي: (باب الثالث والخمسون: ٦/١٠٤)
ولایزال الله عزوجل في عونه مادام في عون أخیه.
(٤) الاختیار لتعلیل المختار: (٢/١٨)
(وإذا اطلع المشتري على عيب فإن شاء أخذ المبيع بجميع الثمن، وإن شاء رده) لأنه لم یرض به، ولیس له أخذه و أخذ النقصان إلا برضی البائع لأن الأوصاف لا یقابلها شيء من الثمن بالعقد.
(٥) فقه البیوع: (٢/١١٨٠)
مقتضی خیار العیب أن المشتري له أن یرد المبیع إلی البائع، و یطالبه برد الثمن، إلا أن یصطلح المتبایعان علی أن یمسک المشتري المبیع، ویحط البائع من الثمن بقدر ما نقص العیب من قیمة المبیع، أو بما یترا ضیان علیه بشرط أن یکون تابعا شروط الصلح الشرعیة … فقط والله تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved