استفتاء
گذارش ہے کہ ہمارے پلازے کے قریب اہل حق کی ایک مسجد موجود ہے جہاں پلازے کے بہت سے تاجر اکٹھے ہوکر نمازوں کی ادائیگی کے لیے جاتے ہیں۔ کافی عرصہ ہوا کہ ایک تاجر نے نزدیک مسجد چھوڑ کر دور مسجد میں جانا شروع کردیا۔ ہم ان سے باصرار پوچھتے رہے کہ آخر وہ قریبی مسجد میں کیوں نہیں جاتے، مسلسل اصرار کے بعد انہوں نے بتایا کہ درحقیقت قریبی مسجد کے امام صاحب بالوں کو بالکل کالا رنگ کرتے ہیں اس لیے میں کسی کو روکتا نہیں مگر خود ان کے پیچھے نماز پڑھنے سے اجتناب کرتا ہوں۔ یہ بات بالکل ٹھیک ہے کہ مذکورہ امام صاحب بالوں کو کالا رنگ کرتے ہیں۔ مذکورہ امام صاحب کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟ اور کیا ہمارے تاجر بھائی کی احتیاط درست ہے کہ نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سیاہ خضاب لگانا مکروہ تحریمی اور ناجائز کام ہے اس کے مرتکب کے پیچھے ہر اس شخص کی نماز مکروہ ہے جو اس کے ہٹانے پرقادر ہو اور پھر بھی نہ ہٹائے۔ اور جو ہٹانے پر قادر نہ ہو اس کے لیے بہتر یہ ہے کہ وہ کسی قریبی مسجد میں نماز پڑھے۔ اور اگر قریب میں کہیں مسجد نہ ہو تو خیر اسی کے پیچھے پڑھ لے۔
لیکن بہتر یہ ہے کہ کچھ مقتدی امام سے بات کریں اور ان کو سمجھائیں کہ وہ کالے کی بجائے گہرا براؤن رنگ کرلیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved