- فتوی نمبر: 3-362
- تاریخ: 22 فروری 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > منتقل شدہ فی خاندانی معاملات
استفتاء
یتم بچہ کا حصہ کس کو دیا جائے گا اور کب؟ہم یہ چاہتے ہیں کہ بچہ کےبالغ ہونے کے بعد دیں کیونکہ بچہ کی ماں پر ہمیں اعتبار نہیں ہے۔جبکہ بچہ کی ماں اپنے حصہ کے ساتھ ساتھ بچہ کے حصے کی بھی طلبگار ہے صورت یہ ہے کہ بچہ کے نانا کا انتقال ہوچکا ہے اورایک ماموں ہے جو شرابی اور غیر اخلاقی حرکات کا ارتکاب کرتا ہے اس لیے ہمیں بچہ کے مال کو انہیں دینے پر اعتماد نہیں ہے تو اس صورت میں بچہ کے مال کو کیا کریں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بچہ کے بالغ ہونے تک بچہ کے مال کی ذمہ داری چچا پر ہوگی۔ ماموں کے مقابلہ میں بچہ کے مال کی سرمایہ کاری چچا کرے گا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved