• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مسئلہ تین طلاق

استفتاء

بیوی کابیان:

میرااپنےشوہرسےکسی بات پرجھگڑاہوارہاتھااس نےمجھےدودفعہ کہاکہ میری طرف  سےیہ فارغ ہےمیں نےاس کوطلاق دےدی ہےاب میرےلیےکیاحکم ہے

شوہرکابیان:

میری بیوی نےمجھ سےکہاکہ مجھےفارغ کردویامجھےفائرماردومیں نےتین دفعہ اسےکہاکہ طلاق ہےطلاق ہےطلاق ہےاس کےبعدبیوی کےوالدسےفون پرکہاکہ میری طرف سےفارغ ہےاس کوآکرلےجاؤ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوچکی ہیں اورنکاح مکمل طورپرختم ہوگیاہےاب نہ صلح ہوسکتی  ہےنہ رجوع کی گنجائش ہے۔

شامی ج4ص509میں ہے:

فروع :کررلفظ الطلاق وقع الکل وان نوی التاكيددين

قوله ( كرر لفظ الطلاق ) بأن قال للمدخولة أنت طالق أنت طالق أو قد طلقتك قد طلقتك أو أنت طالق قد طلقتك أو أنت طالق وأنت طالق

 قوله ( وإن نوى التأكيد دين ) أي ووقع الكل قضاء وكذا إذا طلق أشباه أي بأن لم ينو استئنافا ولا تأكيدا لأن الأصل عدم التأكيد

ابوداوود ج1ص 317میں ہے:

عن مجاهد قال كنت عند ابن عباس فجاء رجل فقال إنه طلق امرأته ثلاثا. قال فسكت حتى ظننت أنه رادها إليه.ثم قال ينطلق أحدكم فيركب الحموقة ثم يقول يا ابن عباس يا ابن عباس وإن الله قال (ومن يتق الله يجعل له مخرجا) وإنك لم تتق الله فلم أجد لك مخرجا عصيت ربك وبانت منك امرأتك

ترجمہ:مجاہدرحمہ اللہ کہتےہیں میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کےپاس (بیٹھا)تھاکہ ان کےپاس ایک شخص آیاکہ  اس نےاپنی بیوی کو(ایک وقت میں )تین طلاقیں دےدی ہیں تو(کیاکوئی گنجائش ہے۔اس پر)حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ کچھ دیر خاموش  رہےیہاں تک کہ مجھےیہ خیال ہوا(شایدکوئی صورت سوچ کر)وہ اس  کی بیوی اس کوواپس دلادیں گے(لیکن ) پھرانہوں نےفرمایاتم میں سےایک شروع ہوجاتاہےاورحماقت پرسوارہوجاتاہے(اورتین طلاقیں دےبیٹھتاہےاور) پھر (میرےپاس آکر)اےابن عباس اےابن عباس(کوئی راہ نکالے)کی دہائی دینےلگتاہے۔اللہ تعالی فرماتےہیں ومن یتق الله يجعل له مخرجا (جوكوئی اللہ سےڈرےتواللہ اس کےلیےخلاصی کی راہ نکالتےہے)تم اللہ سےڈرےہی نہیں (اورتم نےاکھٹی تین طلاقیں دےدیں جوکہ گناہ ہےتم نےاپنےرب کی نافرمانی کی اس لیےتمہارےلئےخلاصی کی کوئی راہ نہیں )اورتمہاری بیوی تم سےجداہوگئی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved