- فتوی نمبر: 1-249
- تاریخ: 27 نومبر 2007
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
جب گورنمنٹ ریٹائرڈ کرتی ہے تو بالفرض ایک آدمی کی جی پی فنڈ کی رقم دو لاکھ بنتی ہے تو گورنمنٹ اس کو
200000 اپنی رقم
200000 حکومت اپنے پاس دیتی ہے یا پرائیویٹ کمپنیاں
75000 40/35 سال کا پرافٹ دیتی ہے چونکہ رقم بنک میں تھی
کل رقم واجب الاد 475000
اب یہ دیکھنا ہے کہ اس آدمی کی اپنی اصل رقم تو دو لاکھ تھی اور 275000 روپے کس کھاتے میں جائیں گی۔ حالانکہ حکومت اس پر زکوٰة بھی وصول کرتی ہے؟ قابل زکوٰة رقم کونسی ہوگی؟
الجواب
جہاں جی پی فنڈ کی جبری کٹوتی ہو وہاں حکومت یا ادارہ اپنی طرف سے جو کچھ دے وہ ہدیہ ہے سود نہیں اس لیے اس کو ہدیہ سمجھ کر لے سکتا ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved