• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ٹائنز کمپنی

استفتاء

خدمت عالیہ میں گذارش ہے کہ ٹائنز نامی ایک عالمی کمپنی کے بارے میں شرعی فتویٰ درکار ہے۔ آج کل ہر علاقے میں لوگ ان کے طریقہ علاج کو اپناتے ہوئے متاثر ہوکر دھڑا دھڑ شامل ہو رہے ہیں۔ براہ کرم کمپنی کا مکمل تعارف اور وضاحت ایک سینئر ڈسٹری بیوٹر کے وضاحت سے خدمت میں مرسل ہے اور ان کے فون نمبرز بھی موجود ہیں اگر کسی جگہ کوئی بات مخفی ہو تو براہ کرم فون پر رابطہ فرما کر وضاحت طلب کیجیے گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت کمپنی یعنی ٹائنز کے مارکیٹنگ کے نظام میں بھی تقریباً وہی خرابیاں ہیں جو گذشتہ کمپنیوں بزناس، شینل اور گولڈن کی وغیرہ میں تھیں لہذا اس کا نظام بھی غیر شرعی اور ناجائز ہے۔

1۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ زید نے چار خریدار متعارف کرائے۔ پھر وہ ان چاروں کو کچھ تربیت دیتا ہے اور آگے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس کی ترغیب سے ان چاروں میں سے ہر ایک آگے چار گاہک بناتا ہے۔ ان چاروں میں سے ایک کو 20 فیصد کمیشن کمپنی کی طرف سے ملتا ہے اور زید کو بھی چار فیصد کمیشن ملتا ہے۔ زید کمپنی کا ملازم نہیں ہے اس لیے کمپنی کی طرف سے اجرت کا حقدار نہیں ہے۔ آگے چار گاہک بنانے کا کام زید نے نہیں کیا بلکہ اس کے بنائے ہوئے گاہکوں نے کیا۔ مال بکوانے پر چار کا کمیشن لینا کسی درجہ میں درست بھی ہو لیکن زید کا کمیشن لینا تو کسی بھی صورت جائز نہیں بنتا۔

2۔ پھر کمیشن ملے تو صرف چار گاہک بنانے پر کیوں ملے ؟ ایک گاہک بنانے پر کیوں نہ ملے حالانکہ مال بکوانا تو پایا گیا۔

غرض یہ کام بھی ناجائز ہے اور اس سے پرہیز بھی واجب ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved