• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

میزان بینک میں اکاؤنٹ کھولنا

استفتاء

1۔میرا اکاؤنٹ جو میزان بینک میں ہے وہ Fix  نہیں ہے  اور اس کا جو پرافٹ آتاہے  وہ میں نہیں لیتا۔بلکہ غریب کو دے دیتاہوں کیا یہ میرا لینا جائز ہے کہ نہیں؟

2۔میرا دوسرا اکاؤنٹ دبئی اسلامک بینک میں اس کا جو نفع آتا ہے وہ کبھی زیادہ ہوتا ہے اور کبھی کم  یہ بھی Fix  نہیں ہے ۔ کیا یہ جائز ہے کیا میں یہ رقم لے سکتاہوں یا نہیں؟

3۔ایک سوال یہ ہے کہ بینک سے جو گاڑی قسطوں پر لی جاتی ہے کیا وہ جائز ہےکہ نہیں۔ کیونکہ اس پر بینک سود لیتے ہیں۔مہربانی فرماکر قرآن وحدیث کی روشنی میں جوابات ارسال کریں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

میزن بینک اور دبئی بینک کا طریقہ کار سو فیصد اسلامی نہیں۔ اس لئے ان بینکوں کے شراکتی کھاتوں میں پیسہ جمع کروانے سے احتیاط کریں۔ اگر نفع لے کر غریبوں میں تقسیم کردیتے ہیں تو یہ جائز ہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved