- فتوی نمبر: 16-15
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
غلہ منڈی ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مختلف اجناس کی خرید و فروخت ہوتی ہے، زمیندار اپنا غلہ آڑھتی کے پاس لاتے ہیں اور آڑھتی اسے فروخت کر کے اپنی کمیشن لیتا ہے۔
بعض اوقات منڈی میں ریٹ کم ہو تو بعض آڑھتی مال خرید کر اسٹاک کر لیتے ہیں تاکہ جب ریٹ بڑھے گا تو فروخت کریں گے لیکن چونکہ یہ منڈی چھوٹی ہے اس لیے اسٹاک کرنے سے عوام کا کوئی نقصان نہیں ہوتا۔
مذکورہ طریقے سے اسٹاک کرنے کا کیا حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آڑھتی کے مال خرید کر اسٹاک کرنے میں جب عوام کا کوئی ضرر اور نقصان نہ ہو تو اسٹاک کرنا شرعاً جائز ہے۔
(۱) فقه البيوع: (۲/۹۹۸) مکتبه معارف القرآن کراچي
وخص معظم الفقهاء النهي بالا قوات و سلف الداب ان اضر ذلک باهل المدينة و عن ابي يوسف رحمه الله تعاليٰ انه ممنوع في کل ما اضر بالعامة و هومذهب المالکية فنقل الخطاب عن الامام مالک رحمه الله تعاليٰ انه قال و الحکرة في کل شئ من طعام او ادام او کتان او صوف او عصفر او غيره ماکان احتکاره يضر با لناس منع محتکره من الحکرة وان لم يضر با لناس ولا بالا سواق فلاباس به
© Copyright 2024, All Rights Reserved