• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کفن دفن کے لیے ملنی والی رقم، کفالت کے لیے ملنی والی رقم، جی پی ایف والی رقم کی تقسیم

استفتاء

میرے خاوند ( مرحوم) رمضان المبارک میں وفات پاگئے ہیں مورخہ 12 اکتوبر 2007ء۔مرحوم نے درج ذیل افراد سوگوار چھوڑے ہیں۔ ان میں اصلی ورثاء کی نشاندہی کردیں جو کہ ترکہ وغیرہ میں شریک ہوسکتے ہیں اور کتنا حصہ ہوگا؟

ورثاء میں ایک بیوی، ایک بیٹی شادی شدہ، دو بیٹے بالغ، ایک بیٹا نابالغ عمر دس سال، والد، تین بھائی اور چھ بہنیں ہیں۔

میرے خاوند جہاں ملازمت کرتے تھے محکمہ کی طرف سے مندرجہ ذیل رقم ملنی ہیں اور کچھ مل بھی گئی ہیں۔ جن کی تفصیل درج کررہی ہوں۔ کیا ان رقوم میں سارے ورثاء شریک ہوں گے یا کسی ایک کی ( یعنی) بیوہ کی ملکیت میں ہوں گی۔ جلد جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں تاکہ میں کسی رقم کو غلط استعمال میں نہ لاؤں۔

مرنے والے نے کوئی وصیت وغیرہ نہیں کی، نہ ہی لکھی ہے۔ میت کے ذمے بہت سا قرض باقی ہے جو کچھ لوگ مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے معاف بھی کردیا ہے۔ گھر میں کوئی قیمتی اشیاء بھی نہیں ہیں۔ ایک بیٹا ملازم ہے جس کی آمدنی محدود ہے۔ دو بچے زیر تعلیم ہیں۔ میرے سسر بھی میرے ساتھ رہتے ہیں وہ تھوڑی پنشن لے آتے ہیں۔ یہ گھریلو حالات ہیں۔

1۔ کفن دفن کے لیے رقم مل گئی ہے 10000 روپے۔ اس رقم کی میں اکیلی مالک ہوں یا گھر کے اخراجات میں خرچ کردوں یا ورثاء میں تقسیم ہوگی؟ ایک نابالغ وارث بھی موجود ہے۔ یا جس نے کفن دفن کے لیے خرچ کیا تھا اسے دے دوں۔

2۔ محکمہ کی طرف سے جی پی ایف کی ادائیگی عنقریب ہوگی تقریباً 25000 روپے۔ اس کی تقسیم کیا سب ورثاء کو ہوگی؟ اور کتنا کتنا حصہ ہوگا؟

3۔ کنبے کی کفالت ( Death compensation for deceased family)کے لیے محکمہ نے کچھ رقم دی ہے مبلغ دو لاکھ روپے۔ کیا اس میں سب ورثاء شامل ہیں اور کتنا حصہ ہوگا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ بھائی اور بہنوں کو میراث میں سے کچھ نہ ملے گا۔

2۔ مذکورہ صورت میں مرحوم کے تجہیز و تکفین کے اخراجات اور قرضہ کو نکال کر باقی منقولہ غیر منقولہ ترکہ کو 168 حصوں میں تقسیم کر کے 21 حصے بیوی کو، اور 28 حصے والد کو، اور 34- 34 ہر ایک لڑکے کو اور 17 حصے لڑکی کو ملیں گے۔ صورت تقسیم یہ ہے:

24×7= 168                                                             

بیوی         والد     لڑکا      لڑکا      لڑکا      لڑکی     3بھائی   بہنیں 6

7×3       7×4                      7×17          محروم    محروم

21         28     34     34     34     17

3۔ 1۔ جو افراد میت کے زیر کفالت تھے ان میں برابر برابر تقسیم ہوگی خواہ ان میں کوئی نابالغ ہی ہو۔

۲۔  یہ رقم سب وارثوں میں ان کے حصوں کے بقدر تقسیم ہوگی۔

۳۔ میت کے زیر کفالت افراد میں برابر برابر تقسیم ہوگی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved