- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 3-173
- تاریخ: جولائی 17, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, طلاق و عدت
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: زید کا اپنی بیوی سےجھگڑاہوا،بیوی نے غصے میں آکر گالیاں دیں جس پر زید بھی طیش میں آگیا اور کہا ” میں تجھے طلاق دیتاہوں” اس پر بیوی نے کہاکہ ” میں خود تمہار ساتھ نہیں رہنا چاہتی، میں طلاق لیتی ہوں” یہ الفاظ شوہر نے تین مرتبہ کہے اور بیوی نے ہربار یہی جواب دیا۔
اب بتلائیں کہ کیا شرع شریف کے مطابق میاں بیوی کے اکٹھارہنے کی کوئی گنجائش ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوگئی ہیں۔ بیوی شوہر کے لیے ہمیشہ کے لیے حرام ہوگئی ہے، اب نہ رجوع کی کوئی صورت ہے اور نہ صلح کی صورت۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved