• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نوٹوں والے ہار فروخت کرنا

استفتاء

بندہ ایک دور دراز کے گاؤں میں رہتا ہے اور دکانداری کا کام کرتا ہے۔ بندہ کی دکان پر دیگر اشیاء استعمال پھل فروٹ، ٹافی، جوتی وغیرہ کے ساتھ گلے میں ڈالنے والے نوٹوں کے ہار بھی ہوتے ہیں جو مجھ سے خرید کر لوگ شادی کی تقریبات میں استعمال کرتے ہیں اور کچھ لوگ یہ ہار دور بڑے بازار سے بھی لے آتے ہیں۔ ان ہاروں کے ساتھ نوٹوں کے اندر گتے اور تلہ وغیرہ بھی زینت لگا ہوتا ہے۔ اب کچھ لوگوں کا ارادہ ہے گاؤں سے ان رسومات کا سد باب کیا جائے۔ تو مجھے لوگوں کے ہاتھ ان ہاروں کا فروخت کرنا شرعاً جائز ہے کہ نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ہار فروخت کرنا شرعاً جائز ہے۔ البتہ نوٹوں کا ہار پہننے  پہنانے کا رواج ختم کر دیا جائے۔ ہاں ویسے ہی پیش کرسکتے ہیں۔ اور اگر گاؤں کے لوگ نوٹوں کے ہار دینے کی رسم کو ختم کردیں تو اچھا ہے دکاندار پھر اول تو خود ہی نہ رکھیں گے اور اگر اس رسم کو مٹانے میں وہ بھی تعاون کریں تو یہ بھی اچھی بات ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved