• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

سونے چاندی کے علاوہ زکوٰۃ ادا کرنے کے لیے رقم موجود نہیں

استفتاء

اور اگر کسی کے پاس سونا ، یا چاندی کی صورت میں زکوٰۃ کا نصاب پورا ہے لیکن سال کے اختتام پر زکوٰۃ دینے کے لیے رقم نہ ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس صورت میں یا تو اپنے پاس موجود سونے چاندی ہی میں سے چالیسواں حصہ ادا کر دے یا اسے بیچ کر زکوٰۃ ادا کر دے۔

و أما صفة الواجب في أموال التجارة فالواجب فيها ربع عشر العين و هو النصاب في قول

أصحابنا و قال بعض مشائخنا هذا قول أبي يوسف و محمد رحمهما الله و أما علی قول أبي حنيفة رحمه الله فالواجب فيها أحد الشيئين أما العين أو القيمة فالمالك بالخيار عند حولان الحول إن شاء أخرج ربع عشر العين و إن شاء أخرج ربع عشر القيمة. (بدائع الصنائع: 2/ 111) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved