• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اعتکاف کی حالت میں ضروری و غیر ضروری غسل کے لیے مسجد سے نکلنا

  • فتوی نمبر: 9-120
  • تاریخ: 22 جنوری 2016
  • عنوانات:

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی رمضان کے آخری عشرہ کا اعتکاف کرتا ہے۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ آیا اس اعتکاف کی حالت میں فرض غسل کی غرض سے مسجد سے نکل سکتا ہے؟ اسی طرح جمعہ کے لیے یا محض گرمی وغیرہ کی وجہ سے غسل کرنے کے لیے نکلنے کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

معتکف کے لیے فرض غسل کرنے کا انتظام مسجد میں نہ ہو تو فرض غسل کے لیے معتکف مسجد سے نکل سکتا ہے۔ باقی غسل جمعہ کے لیے یا گرمی کی وجہ سے غسل کرنے کے لیے معتکف کا مسجد سے باہر نکلنا درست نہیں ہے۔

فتاویٰ شامی (3/ 500) میں ہے:

و حرم عليه أي على المعتكف الخروج إلا لحاجة الإنسان طييعة كبول و غائط و غسل لو احتلم و لا يمكنه الاغتسال في المسجد، كذا في البحر. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved