• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سفید داڑھی کو رنگنا

استفتاء

سفید داڑھی ہو تو کیا اسے رنگ کیا جا سکتا ہے؟ کالی  مہندی سے، سرخ مہندی، ہائیڈروجن یا بازاری کلر مثلاً بیجنگ کلر۔ بعض حضرات کلر کرنے کو جائز قرار دیتے ہیں اور مثال دیتے ہیں کہ خوبصورت نظر آنے لیے ایسا کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ آپ ﷺ کو خوبصورتی پسند تھی۔ اگر جائز نہیں ہے، تو بہت سارے علماء حضرات مثلاً مولانا طارق جمیل صاحب وغیرہ کیوں اپنی داڑھی رنگ کرتے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سر اور ڈاڑھی کے سفید بالوں کو کالے رنگ کے علاوہ کسی اور رنگ سے رنگنا جائز ہے، اور سرخ مہندی لگانا مستحب ہے ۔البتہ عام حالات میں سر یا ڈاڑھی کے  سفید بالوں کو کالا کرنا جمہور حنفیہ کے نزدیک  مکروہ ہے ،خواہ انہیں کوئی بھی رنگ لگا کر کالا کیا جائے ۔

عن ابن عباس رفعه أنه قال قوم يخضبون بهذا السواد آخر الزمان كحواصل الحمام لا يريحون رائحة الجنة .(النسائی ص277)

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سےمروی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”آخر زمانہ میں کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو سیاہ خضاب کریں گے جیسا کہ کبوتروں کے پوٹے، وہ لوگ جنت کی خوشبو نہ پا سکیں گے”

عن جابر قال أتي بأبي قحافة يوم فتح مكة ورأسه ولحيته كالثغامة بياضا فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم غيروا هذا بشيء واجتنبوا السواد. (النسائي:2/ 277)

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن ابو قحافہ رضی اللہ عنہ کو لایا گیا، ان کے داڑھی اور سر کے بال  ثغامہ (ایک درخت جس کا پھل اور پھول سفید ہوتا ہے) کی طرح سفید تھے۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: اس سفیدی کو کسی چیز سے بدل دو۔ البتہ ان بالوں کو کالا کرنے سے بچو۔

اتفق المشايخ رحمهم الله تعالى أن الخضاب في حق الرجال بالحمرة سنة وأنه من سيماء المسلمين وعلاماتهم وأما الخضاب بالسواد فمن فعل ذلك من الغزاة ليكون أهيب في عين العدو فهو محمود منه اتفق عليه المشايخ رحمهم الله تعالى ومن فعل ذلك ليزين نفسه للنساء وليحبب نفسه إليهن فذلك مكروه وعليه عامة المشايخ (الهندية: 5/359)

i۔ جو علماء حضرات مثلاً مولانا طارق جمیل صاحب وغیرہ اپنی داڑھی کو رنگتے ہیں، تو ہو سکتا ہے کہ یہ حضرات اپنی داڑھی کو گہرا سرخ (سرخ سیاہی مائل) کرتے ہوں، جس سے سر سری طور پر دیکھنے والے کو لگتا ہو کہ انہوں نے داڑھی کو کالا کیا ہوا ہے۔ جبکہ حقیقت میں انہوں نے داڑھی کو کالا نہ کیا ہو بلکہ گہرا سرخ (سرخ سیاہی مائل) کیا ہو۔ اور داڑھی کو گہرا سرخ (سرخ سیاہی مائل) کرنا جائز ہے۔

ii۔ اور اگر بالفرض ان حضرات نے اپنی داڑھی کو بالکل کالا رنگ ہی کیا ہو، تو مذکورہ بالا احادیث اور جمہور فقہائے حنفیہ کے اقوال کے مقابلے میں ان حضرات کا عمل دلیل شرعی نہیں۔………. فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved