• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

منت کی ایک صورت

استفتاء

اگر کوئی یہ منت مانے کہ اگر میں نے غیبت کی تو فلاں مسجد میں فورا اتنے ہزار دوں گا پھر نہ دے سکا اور دوبارہ منت مانی کہ اب غیبت کی تو اتنے ہزار دوں گا (اور فورا کی قید نہیں لگائی)مگر پھر غیبت کی اور پیسے  دے نہ سکا تو ان دونوں میں اس کو اب کیا کرنا چاہیے؟فی الحال اس کی اتنی گنجائش نہیں ہے۔

وضاحت مطلوب ہے:(1)کتنے ہزار کی منت مانی تھی؟(2)فی الحال گنجائش نہ ہونے کا کیا مطلب ہے؟(3)جب منت مانی تھی تب اتنی مالیت اس کی ملکیت میں تھی  یا نہیں؟

جواب وضاحت:(1)بارہ ہزار(2)اسٹوڈنٹ ہے فی الحال سے مطلب اب تک پڑھائی کر  رہا ہے(3)اس وقت  دوتین ہزار اس کی ملکیت میں ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جس صورت میں روپیہ،پیسہ مسجد میں دینے کی منت مانی ہو شریعت کی رو سے چونکہ یہ صورت منت کی نہیں لہذا  اس  صورت میں مسجد میں منت کی وجہ سے یہ پیسے دینا ضروری نہیں ،البتہ اپنے کیے ہوئے  وعدے  پر جہاں تک ممکن ہو عمل کرنا چاہیے۔

شامی(5/537)میں ہے:

ومن شروطه ان يكون قربة مقصودة فلا يصح النذر بعيادة المريض وتشييع الجنازة والوضوء والاغتسال ودخول المسجد ومس المصحف والاذان وبناء الرباطات والمساجد وغير ذالك وان كانت قربا الا انها غير مقصودة

امداد الاحکام (3/29،30)میں ہے:

سوال:ایک شخص نے اپنے مرض میں اس طرح منت مانی کہ اگر خدا تعالی شفا دے تو فلاں مسجد میں مبلغ 3 روپیہ  لللہ دوں گا اور بعد اس کے  وہ شخص شفا  پایا اب یہ منت ہوئی یا نہیں ؟اور ادا کرنا لازم ہوگا یا نہیں ؟اور اس  پیسے کو مسجد کی بنیاد میں خرچ کر سکتا ہے یا نہیں؟

جواب:مسجد  میں روپیہ دینے سے اگر مسجد کی تملیک  بطور ہبہ کے مراد ہے تو یہ نذر صحیح  نہیں۔گو احوط ایفاء نذر ہےاور اگر یہ مراد ہے کہ ان روپوں کی کوئی چیز خرید کر مسجد کے لئے وقف کی جائے جیسے لوٹا اور بوریا  وغیرہ تو اس صورت میں نذر صحیح ہےاور اس کا پورا کرنا بعد وجود شرط کے واجب ہے۔

قال ابن عابدين في حاشية البحر عن البدائع: ومن شروطه ان يكون قربة مقصودة فلا يصح النذر بعيادة المريض وتشييع الجنازة والوضوء والاغتسال ودخول المسجد ومس المصحف والاذان وبناء الرباطات والمساجد وغير ذالك وان كانت قربا الا انها غير مقصودة  فهذا صريح في ان الشرط كون المنذور نفسه عبادة مقصودة لا ما كان من جنسه ويدل عليه انهم صححوا النذر بالوقف  لان من جنسه واجبا وهو وقف مسجد للمسلمين وقد علمت ان بناء المسجد غير مقصودة

قلت:وكذا الهبة للمسجد وان كانت قربة فهي غير مقصودة،وقف مصالحه عليه من القربة المقصودة ومن جنسها واجب وهو وقف مسجد۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved