- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 6-372
- تاریخ: جولائی 17, 2024
- عنوانات: معاشرت, طلاق و عدت
استفتاء
گھریلو لڑائی کی وجہ سے غصے کی حالت میں میں نے اپنی زوجہ کو کہا کہ ” آپ میری طرف سے فارغ ہو، میں نے آپ کو طلاق
دے دی، آپ میرے لیے حرام ہیں”۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں دو بائنہ طلاقیں واقع ہو چکی ہیں پہلا نکاح ختم ہو گیا ہے، دوبارہ اکٹھا رہنے کے لیے نئے سرے سے نکاح کرنا ضروری ہو گا۔ اور آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف ایک طلاق کا حق باقی رہ جائے گا۔
توجیہ: خاوند کا پہلا جملہ "آپ میری طرف سے فارغ ہو” کنایہ کی قسم ثالث ہے۔ اس کے بعد کا جملہ صریح طلاق کا ہے جو بائنہ کو لاحق ہوجائے گا۔ اور آخری جملہ "تو مجھ پر حرام ہے” پہلی طلاق کی تفریع ہے جس سے مزید کوئی طلاق واقع نہ ہو گی۔
لما في الخلاصة: لو قال لامرأته أنت طالق ثم قال للناس زن من برمن حرام است و عنی به الأول أو لا نية له فقد جعل الرجعي بائناً. (2/ 82) فقط و الله تعالی أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved