- فتوی نمبر: 25-6
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > عبادات > زکوۃ و صدقات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
ایک صاحب ڈیمینشیا کے مریض ہیں اس مرض میں آدمی کی دماغی حالت تو درست ہوتی ہے البتہ اپنی یادداشت زمانہ حال سےکھونا شروع کردیتا ہے اول یہ ہوتا ہے کہ ھر چند منٹ کے بعد پہلی بات بھول جاتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ حال سے ماضی قریب اور پھر ماضی بعید سب بھول جاتا ہے ،انکی کوئی اولاد نہیں ہے اور بیوی بھی وفات پاچکی ہیں،اپنے بھتیجے جس کو بیٹا بنا رکھا تھا کے پاس رہ رہے ہیں علاج معالجہ چل رھا ھے جس سے یہ مرض سے نقصان کم تو سکتا ہے لیکن بظاہر ٹھیک ہوجانے کا امکان نہیں ہے۔
1)اب سوال یہ ہے کہ ایسا مریض اگر خود اپنے مال میں سےصدقہ،خیرات کرے یا کسی کو کرنے کا کہے یا کوئی اس سے پوچھے یا ترغیب دے اور اس کے نتیجے میں وہ صدقہ خیرات کا کہہ دیں تو کیا ایسا کرنا جائز ہوگا ؟
کیونکہ وہ بہرصورت چند منٹ بعد بھول جائیں گے کہ میں نے کہا تھا کہ نہیں،یا کہیں گے کہ میں نے تو نہیں کہا تھا جیسے کھانا کھانے کے چند منٹ بعد دوبارہ کہتے ہیں کھانا دو۔ جب کہا جائے ابھی تو کھایا ہے تو کہتے ہیں نہیں کھایا ۔
2)ان کے دو سگے بھائی ہیں دونوں صاحب اولاد ھیں ،اس مرض سے پہلے اپنے اسی بھتیجے کو جس کو بیٹا بنارکھا تھا اور وہ انکے پاس ہی رہتا تھا اور اب یہ صاحب اپنے اسی بھتیجے کے پاس ہیں کو مکان دینا چاھتے تھے بلکہ نام بھی لگوانا چاہتے تھے لیکن بھتیجے کی عدم دلچسپی پر معاملہ لٹکا رہا۔ اب اگر اسی حالت میں وہ ان سے دوبارہ پوچھ کر اس مکان کی قانونی کاروائی مکمل کرلے تو اس کا کیا حکم ھوگا ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ڈیمینشیا کے بارے میں حاصل ہونے والی معلومات سے پتہ چلا کہ عموماً 60 سال سے لیکر 80سال تک کے لوگوں کو ڈیمینشیا دماغ میں خلل واقع ہونے وجہ سے ہوتا ہے۔ لہٰذا ڈیمینشیا کا مذکورہ مریض نہ تو خود اپنا مال و جائیداد صدقہ یا ہدیہ کر سکتا ہے اور نہ ہی اس کے حکم سے کوئی اور آدمی کر سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved