• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گروی مکان کی مروجہ صورتیں جائز نہیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ گروی پہ مکان لینا درست ہے یا نہیں.

دوسری بات معاشرے میں ایک چیز اور رائج الوقت ہے کہ مکان گروی پہ لے کر پھر اس کا کرایہ تھوڑا سا طے کر لیا جاتا ہے اور گروی کی اس صورت کو درست قرار دیا جاتاہے ۔اور اس بات کو منسوب کیا جاتا ھے کہ علماء یہ صورت درست قرار دیتے ہیں۔کیا یہ صورت درست ہے کہ نہیں؟اگر نہیں ہے تو پھر کیا کوئی جواز کی صورت ممکن ہے گروی پہ مکان لینے کی؟ بالتفصیل جواب عنایت فرمائیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

گروی پرمکان لینے کی مذکورہ دونوں صورتیں ناجائز ہیں۔جائز صورت یہ ہوسکتی ہے کہ مکان کا مارکیٹ ویلیو کے مطابق کرایہ ادا کیاجائے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved