• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا مردوں کو وہ لوگ نظر آتے ہیں جو قبرستان جاتے ہیں؟

استفتاء

کیا مُردوں کو وہ لوگ نظر آتے ہیں جو قبرستان جاتے ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بعض احادیث سےمعلوم ہوتا ہے کہ مردوں کو قبر پر آنے والے نظر آتے ہیں چنانچہ  تاریخ بغداد (7/59)میں ہے:

عن أبي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ما من عبد يمر بقبر رجل كان يعرفه في الدنيافیسلم عليه إلا عرفه ورد عليه السلام

ترجمہ:آدمی جب ایسے شخص کی قبر  کے پاس سے گزرتا ہے جس کو وہ دنیا میں پہچانتا تھا  پھر وہ اس کو سلام کرتا ہے تو  مردہ اس کو پہچان لیتا ہے اور اس کا جواب دیتا ہے۔

دوسری حدیث میں ہےکہ:

عن عائشة قالت: كنت أدخل بيتي الذي فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم وإني واضع ثوبي وأقول: ‌إنما ‌هو ‌زوجي وأبي فلما دفن عمر رضي الله عنه معهم فوالله ما دخلته إلا وأنا مشدودة علي ثيابي حياء من عمر. رواه أحمد[«مشكاة المصابيح، 1/ 554]

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے فرمایا کہ میں  اس گھر میں داخل ہوتی تھی جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدفون تھے، ميں پردے  کا خاص اہتمام کیے بغیر  اس میں داخل ہوجاتی تھی اور میں یہ کہتی تھی  کہ یہاں جو لوگ مدفون ہیں وہ صرف اور صرف  میرے والد اور خاوند ہیں پھر جب حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ ان دونوں حضرات کے ساتھ دفن کیے گئے تو اللہ کی قسم جب بھی میں  اس گھر میں داخل ہوتی تو اپنے  پردے کا خوب اہتمام کر کے  داخل ہوتی حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے حیاءکی وجہ سے۔

اس حدیث کے ظاہر  سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عائشہ ؓ ان حضرات کو  نظر آتی  تھیں تب ہی  تو وہ حضرت عمرؓ  کے خیال  سے اپنے  پردے کا خوب اہتمام  کرکےداخل ہوتی تھیں، اس حدیث کی توجیہ میں یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ یہ حضرات، حضرت عائشہؓ کو ان کی آواز سن کر پہچان لیتے تھے کیونکہ اس روایت میں حضرت عائشہؓ کے حجرہ مبارک میں صرف داخل ہونے کا تذکرہ ہے،  سلام کلام  کرنے کا ذکر نہیں ۔ نیز صرف آواز سے پہچاننے کی صورت میں حضرت عائشہؓ کو اپنے  پردے کا خوب اہتمام کرنے کی ضرورت نہ پڑتی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved