• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عام قسم سے کلما کی طلاق کامسئلہ الگ ہے

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص جو سگریٹ پینے کا عادی تھا اس نے  ایک دن کلما کی قسم کھالی اور اس طرح کہا کہ خدا کی قسم میں آئندہ کبھی بھی سگریٹ نہیں پیونگا ،یاد رہے کہ ان الفاظ میں نہ تو اس نے طلاق کالفظ استعمال کیا ہے  اور نہ ہی طلاق کا ارادہ اور نیت تھی اور نہ اس نے ابھی تک نکاح کیا تھا بلکہ صرف اس نیت سے قسم کھائی کہ سگریٹ کبھی نہیں پیونگا اگر پی لیا تو ہر بار پینے سے میں حانث ہونگا  اب کچھ عرصے بعد اس نے سگریٹ  پی لی اور قسم کا کفارہ بھی ادا کرلیا اب اس نےدوبارہ سگریٹ پینا شروع کردی،

اب پوچھنا یہ ہے کہ (1) کیا ہر بار وہ سگریٹ  پینے سے حانث ہوگا اور کفارہ ادا کریگا یا صرف پہلی بار ؟(2)کیا اس جیسی  قسم سے نکاح پر کوئی اثر پڑے گا ؟(3) کلما طلاق کی طرح کلما کی قسم بھی ہوتی ہے یا نہیں ،مثلا ایک دفعہ کلما کی قسم کھائی اورپھر ہر دفعہ اس ممنوعہ کام کرنے سے حانث  ہو؟بینو ا وتوجروا

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)مذکورہ صورت میں صرف پہلی بار سگریٹ پینے سے حانث ہوگا نہ کہ ہربار پینے سے (2) مذکورہ قسم سے نکاح پر کچھ اثر نہ ہوگا(3) کلما کی طلاق کی طرح کلما کی قسم نہیں ہوتی۔

شامی :ج5 ،ص 709:

(حلف لا يفعل كذا وتركه على الأبد فلو فعل مرة) حنث و(انحلت يمينه فلو فعله مرة أخرى لايحنث) إلا في كلما قوله :(إلا في كلما) لاستلزامها تكررالفعل،فإذاقال :كلما فعلت كذا يحنث بكل مرة.       

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved