- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 2-223
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: معاشرت, وراثت کا بیان
استفتاء
میں اپنی زندگی میں ہی اپنی جائیداد تقسیم کرنا چاہتا ہوں، میری اور میرے ایک بیٹے کی آمدن سے بننے والی جائیدا د تقریباً دوکروڑ روپے ہے جبکہ میرے افراد خانہ درج ذیل ہیں۔ایک بیوی ، چار بیٹے ، ایک بیٹی ان میں میرا مال کس نسبت سے تقسیم ہوگا؟
اورکیا میں زندگی میں اپنی بیٹی کو بہ نسبت بیٹے کے 2/1 حصہ دےسکتاہوں، شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بڑے بیٹے کواس کی معاونت کی وجہ سے زیادہ حصہ دیں، اور اپنے لئے اور اپنی اہلیہ کے لئے جتنا مناسب ہورکھیں ۔ باقی بیٹوں بیٹی میں برابر تقسیم کردیں۔
بیٹی کو بیٹے مقابلے میں آدھا حصہ بھی دے سکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved