- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 28-12
- تاریخ: جولائی 19, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, وراثت و میراث و وصیت
استفتاء
میرے دادا (دوست محمد مرحوم ) کا انتقال ہوچکا ہے، ان کے والدین کا انتقال ان سے پہلے ہی ہوگیا تھا۔ دادا کی دو بیویاں تھی فروقو بی بی اور ولایتو بی بی۔ جن کا انتقال دادا کے بعد ہوا ہے، پہلے فروقو بی بی کا اور پھر ولایتو بی بی کا انتقال ہوا۔ دونوں بیویوں کے والدین پہلے ہی فوت ہوچکے تھے۔ دا دا کی اولاد 7 بیٹے اور 5 بیٹیاں ہیں۔ ایک بیوی ولایتو بی بی سے 1 بیٹا اور 2 بیٹیاں ہیں اور دوسری بیوی فروقو بی بی سے 6 بیٹے اور 3 بیٹیاں ہیں۔ مفتی صاحب دا دا مرحوم کی وراثت کی تقسیم شریعت کی رو سے کیسے ہو گی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں دوست محمد کی وراثت کے 18240 حصے کیے جائیں گے۔ جن کی تقسیم ورثاء میں اس طرح ہوگی کہ جو اولاد فروقو بی بی سے ہوئی ان میں 6 بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو 1832 حصے (یعنی 10.043 فیصد فی کس) ملیں گے اور 3 بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو 916 حصے (5.021 فیصدفی کس) ملیں گے۔ اور جو اولاد ولایتو بی بی سے ہوئی ان میں 1 بیٹے کو 2250 حصے (12.335 فیصد) ملیں گے اور دو بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو 1125 حصے (یعنی 6.167 فیصد فی کس) ملیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved