- فتوی نمبر: 28-215
- تاریخ: 19 جنوری 2023
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ہمارے والد صاحب مرحوم*** کا مکان 224گز پر مشتمل ہے، اس مکان کی کل مالیت تقریبا 5000000 (پچاس لاکھ روپے) ہے،ہم تین بھائی اور دو بہنیں ہیں، ہم بھائیوں اور بہنوں کے حصے میں کتنی کتنی رقم آئے گی؟
وضاحت مطلوب ہے کہ: والد کی وفات کے وقت اس کی بیوی یا والدین یعنی سائل کی والدہ، دادی ،دادا میں سے کوئی زندہ تھا؟
جواب وضاحت: صرف میری والدہ زندہ تھی پھر ان کا بھی انتقال ہوگیا تھا۔
مزید وضاحت: والدہ کے انتقال کے وقت ان کے والدین میں سے کوئی زندہ تھا؟
جواب وضاحت: کوئی بھی زندہ نہیں تھا، والدہ کے ورثاء میں صرف مذکورہ بالا دو بیٹیاں ، تین بیٹے تھے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کل ترکہ کے 8حصے کئے جائیں گے،جن میں سے ہربیٹے کو 2حصے(25 فیصد فی کس) اور ہر بیٹی کو1 حصہ (12.5 فیصد فی کس) ملے گا۔
اس حساب سے ہر بیٹے کو 12,50000(بارہ لاکھ پچاس ہزار روپے) ملیں گے، اور ہر بیٹی کو 6,25000 (چھ لاکھ پچیس ہزار روپے) ملیں گے۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
8 والد+والدہ
3بیٹے | 2بیٹیاں |
عصبہ | |
8 | |
2+2+2+ | 1+1 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved