- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 27-220
- تاریخ: اگست 16, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
میرے والد صاحب کا انتقال 2019میں ہوا۔ان کے ورثاء میں دو بیٹے،دو بیٹیاں اور ایک زوجہ حیات ہیں۔ان کی جائیداد میں ایک دوکان ہےجس کی مالیت 6کروڑ،اور ایک گھرہے جس کی مالیت 3کروڑ ہے۔اس جائیداد میں موجود ورثاء کو شرعی طور پر کتنا کتنا حصہ ملے گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کے 48 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 6 حصے(ایک کروڑ بارہ لاکھ پچاس ہزار روپے) مرحوم کی اہلیہ کو، 14-14 حصے(دو کروڑ باسٹھ لاکھ پچاس ہزار روپے) ہر بیٹے کو اور 7-7حصے(ایک کروڑ اکتیس لاکھ پچیس ہزار روپے) ہر بیٹی کو دئیے جائیں گے۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
8×6=48
بیوی | 2 بیٹے | 2بیٹیاں |
8/1 1×6 | عصبہ 7×6 | |
6 | 42 | |
6 | 14+14 | 7+7 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved