- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 27-333
- تاریخ: اگست 16, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
میرے نانا فوت ہوگئے ہیں اور ان کی پہلی بیوی سے 6 بیٹے اور 5بیٹیاں ہیں جبکہ پہلی بیوی فوت ہوگئی ہے اور دوسری بیوی زندہ ہے اور اس کی کوئی اولاد نہیں ہے۔ اس میں ہر ایک وارث کا وراثت میں کتنا حصہ ہوگا؟
وضاحت مطلوب ہے:(1) پہلی بیوی کب فوت ہوئی؟ نانا سے پہلے یا بعد میں؟(2)جب نانا فوت ہوئےا س وقت ان کے والدین حیات تھے یا نہیں؟
جواب وضاحت: (1) پہلی بیوی نانا جی کی زندگی میں فوت ہوگئی تھی۔(2) نہیں ۔ نانا کے والدین نانا کی زندگی میں ہی فوت ہوگئے تھے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کل جائیداد کے 136 حصے کیے جائیں گے جن میں سے دوسری اہلیہ کو 17 حصے(12.5فیصد) ہر بیٹے کو 14 حصے (10.3فیصد) اور ہر بیٹی کو 7 حصے (5.14فیصد) دئیے جائیں گے۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
8×17=136
بیوی | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
8/1 | عصبہ | ||||||||||
1×17 | 7×17 | ||||||||||
17 | 119 | ||||||||||
14 | 14 | 14 | 14 | 14 | 14 | 7 | 7 | 7 | 7 | 7 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved