- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 29-31
- تاریخ: اگست 16, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ*** کا انتقال ہو گیا ہے اور بکر کے بعد اس کی بیوی** کا بھی انتقال ہو گیا ہے،** کے دو بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں، **نے ترکہ میں 2200000 چھوڑے ہیں، یہ اس کے ورثاء میں کیسے تقسیم ہوں گے؟
نوٹ:**کی وفات کے وقت اس کے والدین فوت ہو چکے تھے،** کی بیوی** کی وفات کے وقت اس کے والدین فوت ہو چکے تھے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(1)مذکورہ صورت میں ** کے کل ترکے کے 8حصے کیے جائیں گےجن میں سے ہر ایک بیٹے کو 2 حصے (25%) اور ہر ایک بیٹی کو 1 حصہ (12.5%) ملے گا۔
اس حساب سے0 220000میں سےہر ایک بیٹے کو 550000روپے اور ہر ایک بیٹی کو 275000روپے ملیں گے۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
مسئلہ: 8
میـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــت
2بیٹے 4 بٹیاں
ع
8
1+1+1+1 2+2
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved