- فتوی نمبر: 33-116
- تاریخ: 01 مئی 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
میرا سوال یہ ہے کہ میرے دادا کی ایک زمین تھی۔ میرے دادا کی وفات کے وقت ان کی اولاد میں سے صرف ایک بیٹا تھا اور اس کے علاوہ ان کی بیوی زندہ تھی۔دادا کے والدین دادا کی زندگی میں ہی وفات پا چکے تھے۔ اس کے بعد ان کی بیوی یعنی میری دادی کا انتقال ہو گیا اور ان کا بھی صرف ایک ہی بیٹا تھا۔ دادی کے والدین بھی دادی کی زندگی میں ہی وفات پا چکے تھے۔ پھر وہ بیٹا یعنی میرے والد صاحب بھی فوت ہو گئے۔ والد صاحب کی وفات کے وقت ان کے ورثاء میں ان کی بیوی یعنی میری والدہ، تین بیٹے اور تین بیٹیاں زندہ ہیں جبکہ ان کی ایک بیٹی ان کی حیات میں ہی فوت ہو چکی تھی۔ اب دادا کی زمین ہم نے 80 لاکھ روپے میں بیچی تو 80 لاکھ روپے میں سب کو کتنا کتنا حصہ ملے گا اور جو بہن والد صاحب کی حیات میں وفات پا گئی ہے اس کا بھی حصہ نکالنا ہوگا یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ کے دادا کی میراث کے کل 72 حصے ہوں گے جن میں سے 9 حصے(%12.50) آپ کی والدہ کو، 14 حصے(%19.44) آپ بھائیوں میں سے ہر بھائی کو اور 7 حصے(%9.72) آپ کی زندہ بہنوں میں سے ہر بہن کو ملے گا۔
مذکورہ زمین کی قیمت کی تقسیم یوں ہوگی کہ 10,00,000 روپے آپ کی والدہ کو، 15,55,555.56 روپے آپ بھائیوں میں سے ہر بھائی کو اور 7,77,777.78 روپے آپ کی زندہ بہنوں میں سے ہر بہن کو ملیں گے۔
وہ بہن جس کی وفات آپ کے والد کی زندگی میں ہو گئی تھی اس کا حصہ نہ ہوگا۔
شامی(491/10) میں ہے:
وشروطه ثلاثة:موت مورث……… ووجود وارثه عند موته حيا حقيقه أو تقديرا كالحمل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved