- فتوی نمبر: 33-172
- تاریخ: 28 مئی 2025
- عنوانات: عبادات > روزہ و رمضان > اعتکاف کا بیان
استفتاء
معتکف کو اگر احتلام ہوجائے اور سحری کا وقت ختم ہونے میں صرف 20 منٹ باقی ہوں تو وہ مسجد میں بیٹھ کر سحری کرے گا یا مسجد کے باہر بیٹھ کر؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں چونکہ بیس منٹ باقی ہیں لہٰذا یہ شخص فوراً مسجد سے باہر نکل جائے اور جتنی جلدی ہو سکے فرض غسل کر کے (یعنی ایک مرتبہ منہ بھر کر کلی کر کے اور ایک مرتبہ ناک کی نرم ہڈی تک پانی پہنچاکے اور ایک مرتبہ سارے جسم پرپانی بہا کے) مسجد میں آ کر سحری کرے۔ اور اگر بالفرض سحری کرنا ممکن نہ ہو تو بغیر سحری کے روزہ رکھ لےاور اگر بغیر سحری کے روزہ رکھنا ممکن نہ ہوتو ایسی صورت میں اعتکاف توڑ دےاور مسجد سے باہر سحری کر کے روزہ رکھے اور توڑے ہوئے اعتکاف کی بعد میں قضاء کرے۔
فتاویٰ قاضیخان (1/45) میں ہے:
ومن احتلم وهو فى المسجد يخرج من ساعته فان كان فى جوف الليل وخاف الخروج يستحب له ان يتيمم.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved