• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بیوی، ایک بیٹے اور 6 بیٹیوں میں وراثت کی تقسیم

استفتاء

گزارش کی جاتی ہے کہ سائل  کے والد  زید ولد  خالد وفات پا چکے ہیں۔ جس کے قانونی و شرعی وارثان درج ذیل ہیں:

1۔ہانیہ( بیوہ )2۔حمزہ (بیٹا)3۔ کلثوم(بیٹی )4۔فاطمہ (بیٹی) 5۔عائشہ (بیٹی)6۔ کائنات (بیٹی )7۔سارہ( بیٹی) 8۔صوبیہ(بیٹی)

درج بالا افراد متوفی  زید کے قانونی وارثان ہیں۔ لہذا متوفی کا ترکہ (وراثت )وارثان مذکورہ بالا میں تقسیم کی بابت رہنمائی فرمائی جائے۔

تنقیح:مرحوم کے والدین مرحوم سے پہلے فوت ہوئے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کو 64 حصوں میں تقسیم کر کے آٹھ حصے(12.5فیصد) مرحوم کی بیوہ کو، 14 حصے(21.875 فیصد ) بیٹے کو اور 7،7 حصے (10.94 فیصد فی کس)  ہر بیٹی کو ملیں گے۔

صورت تقسیم درج ذیل ہے:

8×8=64

بیوی1 بیٹا6 بیٹیاں
8/1عصبہ
1×87×8
856
8147+7+7+7+7+7

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved