- فتوی نمبر: 33-205
- تاریخ: 22 جون 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
گزارش کی جاتی ہے کہ سائل کے والد زید ولد خالد وفات پا چکے ہیں۔ جس کے قانونی و شرعی وارثان درج ذیل ہیں:
1۔ہانیہ( بیوہ )2۔حمزہ (بیٹا)3۔ کلثوم(بیٹی )4۔فاطمہ (بیٹی) 5۔عائشہ (بیٹی)6۔ کائنات (بیٹی )7۔سارہ( بیٹی) 8۔صوبیہ(بیٹی)
درج بالا افراد متوفی زید کے قانونی وارثان ہیں۔ لہذا متوفی کا ترکہ (وراثت )وارثان مذکورہ بالا میں تقسیم کی بابت رہنمائی فرمائی جائے۔
تنقیح:مرحوم کے والدین مرحوم سے پہلے فوت ہوئے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کو 64 حصوں میں تقسیم کر کے آٹھ حصے(12.5فیصد) مرحوم کی بیوہ کو، 14 حصے(21.875 فیصد ) بیٹے کو اور 7،7 حصے (10.94 فیصد فی کس) ہر بیٹی کو ملیں گے۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
8×8=64
بیوی | 1 بیٹا | 6 بیٹیاں |
8/1 | عصبہ | |
1×8 | 7×8 | |
8 | 56 | |
8 | 14 | 7+7+7+7+7+7 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved