- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 24-392
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
ایک گھر دو بھائیوں کا اس طرح سے آدھا آدھا ہے کہ آدھا گھر خود ایک بھائی کا ہے اور آدھا گھر دوسرے بھائی کی بیوی کا ہے دونوں بھائی وفات پاچکے ہیں پہلے نمبر پر اس بھائی کا انتقال ہوا کہ آدھا گھر اس کی بیوی کا ہے اس کے ورثاء میں والدہ ایک بیوہ، دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے پھر جس بھائی کی ملکیت میں آدھا مکان تھا اس کا انتقال ہوا اس کے ورثاء میں والدہ ایک بیوہ اور دو بیٹیاں ہیں۔
پوچھنا یہ ہے کہ جو بھائی بعد میں فوت ہوا ہے اور آدھا مکان اس کی اپنی ملکیت تھا اس میں اس کی والدہ کا کتنا حصہ ہے؟
سائل: خواجہ ندیم
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں والدہ کو چھٹا حصہ ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved