- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 23-340
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص فوت ہوا ہےاوراس کے ورثاء میں ایک بیوی،دو بیٹیاں،اور ایک میت کی ماں ہے۔ اب اس کی وراثت کس طرح تقسیم ہوگی شریعت کی رو سے رہنمائی فرمائیں؟
نیز میت کا والد پہلے فوت ہوا ہے اور میت کے بیٹے بھی نہیں ہیں۔
وضاحت مطلوب ہے کہ:میت کے بھائی /بہن وغیرہ کوئی نہیں ہے؟
جوابِ وضاحت:میت کا صرف ایک بھائی ہے بہن کوئی نہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کے کل ترکہ کے 24حصے کیے جائیں گے جن میں سے بیوی کو 3حصے اور والدہ کو4 حصےاور میت کے بھائی کو1حصہ اور فی بیٹی کو 8،8 حصے ملیں گے۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
24
بیوی | والدہ | بھائی | بیٹی | بیٹی | |
ثمن | سدس | عصبہ | ثلثان | ||
3 | 4 | 1 | 8 | 8 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved