- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 22-114
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
زید نےمریم سےشادی کی تین بیٹیاں اور ایک بیٹا پیداہوا، بعدمیں زید کاانتقال ہوگیاتو مریم کا نکاح عمر سےہوگیا اورایک بیٹی پیداہوئی اب مریم کا انتقال ہوگیاہے،مریم کےبعداس کی ایک بیٹی کا انتقال ہواجوکہ پہلےشوہر(زید)سےتھی ، اس کےورثاءمیں شوہر،دو بیٹےاوردوبیٹیاں ہیں،زیدکی ملکیت میں چھ کنال اور دس مرلے جائیداد ہے۔اب سوال یہ ہے کہ
(1) مریم کے واسطے سے دوسرے شوہر عمر اور اس کی مریم سےپیداشدہ بیٹی کا بھی حصہ ہوگا؟
(2)مذکورہ صورت میں کس کو کتنا حصہ ملے گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(1)مذکورہ صورت میں مریم کےدوسرےشوہر(عمر) کواور عمر سےمریم کی بیٹی کوزیدکےترکہ میں سےمریم کےواسطے سےحصہ ملےگا۔
(2) مذکورہ صورت میں زیدکےترکہ کے2560حصےکیےجائیں گےجن میں سےزیدکےبیٹےکو976حصےملیں گےاورزیدکی ہربیٹی کو488حصےملیں گےاورمریم کےدوسرےشوہر(عمر)کو80حصےملیں گے اوراس شوہر سےمریم کی جو بیٹی ہے اس کو 40 حصےملیں گےاور زید کی فوت ہونے والی بیٹی کے شوہر کو 122 حصے سے ملیں گے اور اس کے ہر بیٹے کو بھی 122،122حصےملیں گے اور اس کی ہر بیٹی کو61حصے ملیں گے۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
زید8×5=40×8=320×8=2560
مریم بیوی بیٹا بیٹی بیٹی بیٹی
8/1
1×5=5 7×5=35عصبہ
5 14×8 7×8 7×8 7×8
112×8 56×8 56×8 56
896 448 448
5×8=40×8=320
مریم4×2=8×5=40×8=320 مافی الید5
دوسراشوہر(عمر) بیٹا بیٹی بیٹی بیٹی بیٹی
4/1 3×2=6عصبہ
1×2=2
2×5= 2×5 1×5 1×5 1×5 1×5
10×8 10×8 5×8 5×8 5×8 5
80 80 40 40 40
61×8=488
زیدکی بیٹی4×2=8×61=488 مافی الید61
شوہر بیٹا بیٹا بیٹی بیٹی
4/1 3×2=6عصبہ
1×2
2×61 2×61 2×61 1×61 1×61
122 122 122 61 61
الاحیاء:
زیدکابیٹا زید کی بیٹی زید کی بیٹی زید کی بیٹی مریم کادوسراشوہر(عمر)
976 488 488 488 80
مریم کی عمرسےبیٹی زیدکی فوت ہونےوالی بیٹی کاشوہر زیدکی فوت ہونےوالی بیٹی کابیٹا
40 122 122
زیدکی فوت ہونےوالی بیٹی کابیٹا زیدکی فوت ہونےوالی بیٹی کی بیٹی زیدکی فوت ہونےوالی بیٹی کی بیٹی
61 61 61
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved