- فتوی نمبر: 3-240
- تاریخ: 16 جولائی 2010
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ہماری ٹوٹل جائیداد موجودہ ریٹ کے مطابق 2100000 اکیس لاکھ روپے کی ہے۔
اور ہم 6 بھائی اور 6 بہنیں ہیں۔ اورایک والدہ ہیں اور والد صاحب فوت ہوگئے ہیں۔ اور واضح رہے کہ 6 بہنوں میں سے 2 کا انتقال ہو گیا ہے ، ایک بہن والد صاحب کی حیات میں وفات پاگئی اور ایک والد صاحب کی وفات کے بعد انتقال کر گئی۔
اور ان میں ایک بہن کا ایک بیٹا ہے اور ایک بہن کی بیٹی ہے۔ ابھی شریعت کے مطابق ہم نے رقم تقسیم کرنی ہے۔ کہ
1۔ ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا؟
2۔ والدہ کو حصہ میں کتنی رقم آئیگی؟
3۔جو بہن وفات پاگئی ہیں ان کی اولاد کو کتنا حصہ آئے گا؟ براہ کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں مسئلہ کی وضاحت فرمائیں۔
نوٹ: جس بہن کا انتقال والد صاحب کی وفات کے بعد ہوا تھا اس کے رشتہ داروں میں بیٹا، والدہ اور خاوند ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ مذکورہ صورت میں میت کے ترکہ 2100000 روپے میں سے 123529 روپے بیوی کو اور 232526 روپے ہر بیٹے کو اور 116263 روپے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے، جبکہ والد کے وفات سے پہلے فوت ہونے والی بیٹی کو کچھ نہیں ملےگا۔
2۔ مذکورہ صورت میں بعد میں فوت ہونے والی بیٹی کے ترکہ میں سے والدہ کو 19377 روپے، شوہر کو 29066 روپے اور بیٹے کو 678820 روپے ملیں گے۔ صورت تقسیم یہ ہے :
8×17=136 2100000 روپے
بیوی 6 بیٹے 4بیٹیاں (حیات) 1بیٹی (بعد میں فوت) 1بیٹی (پہلے فوت )
8/1 بقایا محروم
17×1 17×7
17 14ہر بیٹے کو 7 ہر بیٹی کو 7
123529 232526 ہر بیٹے کو 116263 ہربیٹی کو 116263
12 بعد میں فوت ہونے والی بیٹی م116263
شوہر بیٹا والدہ
4/1 بقایا
3 7 2
29066 67820 19377 فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved