- فتوی نمبر: 4-247
- تاریخ: 30 ستمبر 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ایک آدمی فوت ہوگیا اس کا ترکہ ایک بیٹی، بیوی، اور میت کے دو بہن، ایک بھائی میں کس طرح تقسیم ہوگا؟ یعنی ان میں سےہر ایک کا حصہ کتنا ہے؟
نوٹ: اگر بیوہ تقسیم وراثت سے پہلے دوسرا نکاح کرلے تو اس کے لیے حصہ ہوگا یا نہیں؟ ۔ نیزمیت کی اولاد نرینہ نہیں ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کل مال کے 32 حصے کر کے 16 حصے بیٹی کو 4 حصے بیوی کو، 3+3 حصے ہر بہن کو اور 6 حصے بھائی کو ملیں گے۔ صورت تقسیم یہ ہوگی:
4×8=32
بیٹی بیوی دو بہنیں بھائی
2/1 8/1 عصبہ
4×4 4×1 4×3
16 4 12
16 4 3+3 6 فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved