• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

بیوی کی وفات کے بعد اس کے ترکہ اور جہیز کا حکم

استفتاء

میری شادی تقریبا ایک سال قبل ہوئی میری اہلیہ دائمی مریض تھی جو ایک ماہ قبل وفات پاگئی ،کوئی اولاد ہماری نہیں ،میری اہلیہ کے والدین پہلے ہی فوت ہو چکے تھے،میرے اور میری بیوی کے درمیان سلوک بہت اچھا تھا کبھی ناچاکی اور ناراضگی نہیں ہوئی ۔بوقت وفات مجھ سے راضی تھی متوفیہ نے مجھ شوہر کے علاوہ چار بھائی اور چار بہنیں چھوڑی ہیں ۔اب میرے سسرال والے کہتے ہیں کہ تمہارے گھرمیں جو سامان جہیز ہے وہ ہمیں واپس دو اس کے علاوہ میرے سسرکا ایک مکان ہے جس میں میری بیوی بھی وارث تھی اس میں سے بھی مجھے میرا حق دینے سے انکار ی ہیں۔ میرے دوسوالات ہیں :

۱۔ آیا جو جہیز میری بیوی لائی اور میرے ساتھ  آباد رہ کر ہم دونوںاستعمال کرتے رہے وہ اس کی وفات کے بعد کیا اس کے ترکہ میں  آئے گا ؟یا وہ سامان بطور گھریلو اشیاء اب صرف میری ہیں؟

۲۔ کیا بیٹی کی وفات کے بعد میکے والے جہیز طلب کرسکتے ہیں ؟میری بیوی کو جو جائیداد میں حصہ بطور ارث پدری ملا ہے اس میں میرا اور اس کے بہن بھائیوں کا حصہ کیا کیا ہے ؟

۳۔            کیا جو چیزیں نکاح اور رخصتی کے وقت لڑکی والوں نے شوہر کو تحفہ میں دی تھیں کیا وہ چیزیں واپس لینے کے حقدارہیں ؟چیزیں یہ ہیں :گھڑی ،موبائل ،چین ،انگوٹھی ۔

۴۔            جو زیور دلہن کو دونوں طرف سے ملا کیا وہ بھی ترکے میں  آئے گا ؟خاوند کی جانب سے لڑکی کو پانچ تولہ زیور پہنایا گیا تھا اور اس کو مالک بنادیا تھا ۔جبکہ میکے والوں کی طرف سے پندرہ تولہ زیور پہنایا گیا تھا ۔خاوند والا زیور خاوند کے پاس ہے اور میکے والا میکے والوں کے پاس ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔ بیوی کا لایا ہوا جہیز صرف  آپ کا نہ ہو گابلکہ ترکہ میں شامل ہو گا ۔اور اس کے شرعی ورثاء میں اپنے اپنے حصوں کے مطابق تقسیم ہو گا۔

۲۔ جہیز کا سامان ہو یا والدین کا متروکہ حصہ سب چیزیں ورثاء میں اس طرح تقسیم ہو ں گی کہ خاوند کو  آدھا2/1ملے گا۔جبکہ باقی  آدھا بیوی کے بہن بھائیوں میں ایک دو کی نسبت سے تقسیم ہو گا۔بھائی کو دو گنا اوربہن کو ایک گنا ملے گا۔

۳۔            شادی کے موقع پر سسرال والے داماد کو جو کچھ گفٹ دیتے ہیں وہ مالکانہ بنیادوں پر دیا جاتا ہے اس لیے سسرال والے اسے واپس لینے کا حق نہیں رکھتے ۔

۴۔            خاوند کی جانب سے دیا گیا زیور چونکہ بیوی کومالکانہ بنیاد پر دیا گیا تھا ا س لیے وہ بھی ترکہ میں شمار ہو گا اسی طرح میکے کی جانب سے پہنایا گیازیور بھی بیوی کی ملکیت ہے اور ترکے میں شامل ہے اس لیے سب ورثاء میں شرعی حصے کے مطابق تقسیم ہو گا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved