- فتوی نمبر: 4-159
- تاریخ: 20 جولائی 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ہم 5 بھائی اورایک بہن ہے۔ سب سےپہلے ہمارے بڑے بھائی فوت ہوگئے تھے۔ یہ 1980ء کی بات ہے۔ اس کے بعد ہماری والدہ فوت ہوگئی۔ ان کو تقریباً دس سال ہوگئے ہیں۔
اس کے بعد ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے ک ہمارے والد صاحب بھی فوت ہوگئے۔ ان کی میراث میں ایک دکان اور ایک رہائشی مکان ہے۔ اب یہ پوچھنا ہے کہ اس جائیداد کی تقسیم 4 بھائیوں اور ایک بہن کے درمیان کس طرح کروں؟ جو بھائی فوت ہوئے ہیں ان کی بیوی کی شادی دوسری جگہ کردی تھی اور اس کا ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہے ان کی بھی شادی کردی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کل ترکہ کے کل 9 حصے کر کے ہر بھائی کو 2 حصے، اور بہن کو 1 حصے ملے گا۔ جس کی تقسیم کی صورت یہ ہے:
9
4بھائی بہن
8 1
2+2+2+2 1
اور وفات یافتہ بھائی کی بیوہ کو کچھ نہیں ملے گا۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved